نظر کی کمزوری کے بہت سے اسباب ہیں جو بینائی کی خرابی اور مختلف بیماریاں کا باعث بن سکتے ہیں۔ آئیے دیکھتے ہیں نظر کی کمزوری کی عام وجوہات اور ان کا علاج کیا ہے۔
نظر کی کمزوری کی وجوہات:
نظر کی کمزوری کی بہت سی وجوہات ہیں۔ یہاں چند اہم وجوہات کی وضاحت کی گئی ہے
1۔ بہت زیادہ اسکرین ٹائم سے نظر کمزور ہوسکتی ہے
کمپیوٹر پر لمبے وقت تک کام کرنا یا موبائل فون کا زیادہ استعمال آنکھوں کی خشکی، دھندلا پن اور صحت کے دیگر خدشات کا باعث بن سکتا ہے۔ کمپیوٹر کی آنکھوں کے تناؤ کا مقابلہ ڈیجیٹل اسکرین پروٹیکشن شیشوں سے کیا جا سکتا ہے لیکن آپ کو اپنے گھنٹوں کے اسکرین ٹائم کی نگرانی بھی کرنی چاہیے۔
اسکرین سے دور دیکھنے کے لیے ہر بیس منٹ پر باقاعدہ وقفہ کریں فاصلے پر موجود کسی چیز کا مشاہدہ کریں، اور اپنی آنکھوں کو کچھ دیر کے لیے آرام دیں۔ اپنی آنکھوں کو آرام دینے کے لیے تقریبا دس بار آہستہ سے پلکیں بھی جھپکائیں۔
2۔ نیند کی کمی بھی نظر کو کمزور کرتی ہے
جب کسی شخص کو ہر رات چھ سے آٹھ گھنٹے سے کم کی نیند ملے تو آنکھوں کی تھکاوٹ اور تناؤ شروع ہو سکتا ہے۔ اس مسئلے میں آپ اکیلے نہیں ہیں جنہیں آرام کی ضرورت ہے وہ تمام لوگ جو اپنے کام میں سارا دن مصروف رہتے ہیں یہ مسئلہ ان سب لوگوں کو ہوتا ہے۔ اپنی آنکھوں کو چند منٹ تک آرام دینا کافی نہیں ہے۔ آپ کے جسم کو باقاعدہ پرسکون نیند کی ضرورت ہوتی ہے۔ کوئی بھی ڈاکٹر آپ کو آپ کی صحت اور تندرستی کے لیے نیند کی اہمیت سے آگاہ کرے گا۔ جب آپ کے جسم کو مکمل آرام ملتا ہے تو آپ کی آنکھیں تروتازہ سی ہوجاتی ہیں۔
اگر آپ شدید بصری سرگرمی میں مشغول ہوتے ہیں جیسے کہ کمپیوٹر پر کام کرنا یا کوئی کتاب پڑھنا ہو تو مختصر وقفہ آپ کی آنکھوں کی مدد کرنے میں کافی حد تک کام کرتے ہیں کیونکہ یہ انہیں آرام کرنے کا موقع فراہم کرتا ہے۔
3۔ آنکھوں کو اکثر رگڑنے سے گریز کرنا چاہیے
آپ کی آنکھوں کو رگڑنا ایک بے ضرر عادت ہے لیکن یہ حقیقت میں آنکھوں کے نئے یا بگڑتے ہوئے مسائل کا باعث بن سکتا ہے۔ اگر آپ اپنی آنکھوں کو کثرت سے رگڑتے ہیں تو آپ اپنی آنکھوں کے مایوپیا اور گلوکوما کو خراب کر سکتے ہیں دونوں براہ راست آپ کی بینائی کو متاثر کرتے ہیں۔ کیراٹوکونس دراصل آنکھوں کو ضرورت سے زیادہ رگڑنے کی وجہ سے شروع ہو سکتا ہے۔
4۔ سورج کی روشنی سے آنکھوں کی حفاظت نہ کرنا
جو لوگ سورج سے اپنی آنکھوں کی حفاظت نہیں کرتے ہیں ان میں اے ایم ڈی، کینسر اور موتیا ہونے کا امکان زیادہ ہوتا ہے۔
5۔ پانی کی کمی بھی نظر کی کمزوری کا باعث بنتی ہے
اگر آپ زیادہ مقدار میں پانی نہیں پیتے ہیں تو آپ کی نظر کی کمزوری کا امکان زیادہ ہوسکتا ہے۔ اس کے نتیجے میں آنکھیں سوکھی، خشک، سرخ ہو جاتی ہیں۔ یہ دھندلا پن اور سر درد کا سبب بھی بن سکتا ہے۔
6۔ ناقص خوراک کھانا بھی ایک وجہ ہے
جس طرح آپ کو اپنے پانی کی مقدار کو بڑھانے پر دھیان دینا چاہیے اسی طرح آپ کو اپنے جسم میں کھانے کو بھی دیکھنا چاہیے۔ خراب خوراک آپ کی آنکھوں کے لیے نقصان دہ ہے۔ ہماری آنکھوں کو بہتر بنانے کے لیے کھانے میں ہرے پتوں والی سبزیاں، انڈے، گری دار میوے اور سمندری غذا شامل ہیں۔
7۔ مدھم روشنی میں طویل عرصے تک کام کرنا
جس طرح سارا دن اسکرین کو گھورنے سے آپ کی آنکھوں کو نقصان پہنچ سکتا ہے اسی طرح مدھم روشنی میں کام کرنا بھی اسی طرح کے مسائل کا باعث بن سکتا ہے۔ آپ کی آنکھوں کو توجہ مرکوز کرنے کے لیے زیادہ محنت کرنی پڑتی ہے جس سے وہ تھکاوٹ کا باعث بنتی ہیں۔ لیکن جس طرح مدھم روشنی آپ کی بینائی کے لیے نقصان دہ ہے اسی طرح زیادہ روشنی بھی بہتر نہیں ہے۔ اپنے کام کی جگہ اور گھر کو چیک کریں اور اپنی آنکھوں کو آرام دینے میں مدد کے لیے کوئی بھی ضروری تبدیلیاں کریں۔
نظر کی کمزوری کا قدرتی علاج
کچھ تجاویز پر عمل کرکے آپ گھر پر اپنی آنکھوں کی دیکھ بھال کر سکتے ہیں اور اپنی آنکھوں کی صحت کو خراب ہونے سے روک سکتے ہیں۔
۱۔ اچھی خواراک کھائیں
اس بات کو یقینی بنائیں کہ آپ اپنی غذا میں وٹامن سی، وٹامن ای، کاپر اور زنک سے بھرپور غذائیں شامل کر رہے ہیں۔ جیسے جیسے آپ کی عمر بڑھتی ہے میکولر ڈیجنریشن آپ کا سب سے بڑا چیلنج بن سکتا ہے۔ اینٹی آکسیڈینٹ میکولر انحطاط کو کم کرنے میں مدد کرتے ہیں۔ اس طرح انڈے، کدو، گاجر، گہرے پتوں والی سبزیاں اور میٹھے آلو جیسی غذائیں کھائیں۔
۲۔ آنکھوں کی صحت کے لیے اچھی نیند ضروری ہے
آنکھوں کی صحت کو یقینی بنانے کے لیے نیند لینا بھی ضروری ہے۔ اس لیے رات کو دیر تک ٹی وی دیکھنے یا موبائل فون میں مصروف رہنے کے بجائے وقت پر سو جائیں تاکہ آپ اپنی بینائی کو خراب ہونے سے بچا سکیں۔
۳۔ گاجر نظر کی حفاظت میں مدد کرتی ہے
گاجر کھانا آپ کی بینائی کے لیے اچھا ہے۔ گاجر وٹامن اے سے بھرپور ہوتی ہے جو بینائی کے لیے ضروری ہے۔ گاجر اور گاجر کا جوس آنکھوں کی صحت کے لیے بہترین ہیں کیونکہ ان میں بیٹا کیروٹین ہوتا ہے۔ جسم اسے وٹامن اے میں تبدیل کرتا ہے جو آنکھوں کی صحت کو فروغ دیتا ہے۔
۴۔بادام دماغ کے ساتھ نظر بھی تیز کرتا ہے
وٹامن ای ایک طاقتور اینٹی آکسیڈنٹ ہے جو پورے جسم کے خلیوں کی حفاظت کرتا ہے ۔ آلودگی، دھوئیں اور نقصان دہ شعاعوں کے ماحولیاتی نمائش سے ہونے والا آکسیڈیٹیو نقصان آہستہ آہستہ آنکھ کے خلیات اور بینائی میں شامل دیگر افراد پر اثر انداز ہوسکتا ہے لیکن وٹامن ای آزاد ریڈیکلز کو بے اثر کر کے نقصان کو روکنے کا کام کرتا ہے۔
زیادہ وٹامن ای سے بھرپور غذائیں جس میں بادام شامل کرنا آنکھوں کی صحت کے ساتھ ساتھ مجموعی صحت کے لیے بھی اہم ہے اور بادام نظر کو تیز کرنے کے لیے ایک اعلیٰ ذریعہ ہیں۔ خشک بھنے ہوئے بادام کا ایک اونس تقریباً 23 روزانہ کی ضروریات کا 45 فیصد پورا کرتا ہے۔ دوسرے اچھے ذرائع میں سورج مکھی کے بیج، ہیزلنٹ، مونگ پھلی کا مکھن اور ایوکاڈو شامل ہیں۔
۵۔اپنی آنکھوں کی صحت کے لیے ورزش کریں
چونکہ آنکھوں میں پٹھے ہوتے ہیں اس لیے ان کو اچھی حالت میں رکھنے کے لیے کچھ مشقیں کرنا بے حد ضروری ہیں۔ آنکھوں کی ورزشیں جب صبح کے وقت کی جاتی ہیں یا جب آپ کی آنکھیں تھکاوٹ محسوس کرتی ہیں اور بستر پر لیٹنے سے پہلے کرتی ہیں۔ اگر آپ ایک ماہ کے لیے مستقل مزاج سے آنکھ کی ورزشیں کرتے ہیں تو کچھ دن تک آپ کو فرق نظر آنا شروع ہو جاتا ہے۔ دن میں کم از کم بیس منٹ ورزش کرنا آپ کی آنکھوں سمیت آپ کے پورے جسم کے لیے صحت مند ہے۔
خون کی گردش کو بہتر بنانا آنکھوں میں خون کی چھوٹی نالیوں کے لیے فائدہ مند ہے کیونکہ یہ ان نقصان دہ مادوں کو خارج کرتا ہے جو شاید جمع ہو چکے ہوں۔ ورزش شدید ہونے کی ضرورت نہیں ہے۔ درحقیقت تیز چہل قدمی کافی ہے۔
۶۔کسی اچھے آئی اسپشلسٹ سے مشورہ کریں
اپنی بینائی کی صحت کی کیفیت جاننے کے لیے آپ کو کسی اچھے آئی اسپشلسٹ سے باقاعدہ چیک اپ کروانا چاہیے۔ ڈاکٹر آپ کی آنکھوں کو دیکھے گا اور آپ کو ضروری علاج یا ادویات دے گا۔ اگر آپ عینک لگاتے ہیں تو یہ یقینی بنانا بھی ضروری ہے کہ آپ کا نمبر درست ہے تاکہ یہ آپ کی آنکھوں پر دباؤ نہ ڈالے۔