تصاویر اور ویڈیوز کے بارے علماء کا متفقہ حکم

تصاویر اور ویڈیوز کے متعلق حضرت مولانا قاری محمد حنیف جالندھری مدظلہم ناظم اعلیٰ وفاق المدارس العربیہ کا اعلان حق

3 شعبان المعظم شب جمعرات کو ہمارے استاذ گرامی جامع المعقول والمنقول حضرت مولانا شبیر الحق کشمیری رحمۃ اللہ علیہ استاذ الحدیث جامعہ خیر المدارس ملتان کا انتقال پرملال ہوا اور اگلے روز قلعہ کہنہ قاسم باغ کے وسیع اسٹیڈیم میں ان کی نماز جنازہ ادا کی گئی۔ اس موقع پر حضرت مولانا قاری محمد حنیف جالندھری دامت برکاتہم العالیہ نے بہت اہم خطاب فرمایا ۔من جملہ دیگر باتوں کے آپ نے یہ بھی فرمایا کہ:

"گذشتہ دنوں وفاق المدارس کی میٹنگ تھی جس کی صدارت حضرت مولانا انوار الحق صاحب نے کی اور اس میں شیخ الاسلام حضرت مولانا مفتی محمد تقی عثمانی مدظلہم بھی موجود تھے۔ اس اجلاس میں مروجہ ویڈیوز زیرِبحث آئیں، تو سب حضرات نے اتفاق فرمایا کہ مروجہ ویڈیوز اگرچہ علماء کے مابین مختلف فیہ ہیں لیکن ان سے احتراز لازم ہے۔ خصوصا اہل علم کو، کہ وہ اپنے پروگراموں کی ویڈیوز نہ بنایا کریں۔”

اس کے بعد آپ نے فرمایا:
“آج کے بعد جامعہ خیرالمدارس میں کسی قسم کی ویڈیو نہیں بنےگی، اور میں تمام اساتذہ و طلبہ سے گذارش کرتا ہوں کہ اس کو ہر حال میں چھوڑ دیں، آج تک جو ہو چکا میں اس پر استغفار کرتا ہوں، آئندہ کوئ مجھے دفتر میں آکر نہ کہے کہ میں نے آپ کے ساتھ تصویر بنوانی ہے اگر کسی نے آکر کہا اور میں نے انکار کردیا تو پھر برا نہ منانا۔”
اور اس سے بڑھ کر جو الفاظ حضرت ناظم اعلیٰ وفاق نے ارشاد فرمائے وہ یہ تھے کہ
”خیرالمدارس کا جو فرزند (فاضل) ویڈیو بنائے گا اس کا خیر المدارس سے، ہم سے کسی قسم کاکوئی تعلق نہیں ہوگا ہم اس سے بری ہوں گے ۔۔۔۔۔۔۔”

اسی دوران پیچھے سے مولانا منیر احمد منور صاحب نے لقمہ دیا کہ: "یہ ممنوع لغیرہٖ ہونے کی وجہ سے لازم الترک ہے یعنی اگر جائز بھی ہو تو بھی اسکے مفاسد چونکہ منافع سے کہیں زیادہ ہیں اس لیے یہ لازم الترک ہے حضرت قاری صاحب نے فرمایا ، ہاں بالکل۔۔۔۔ جزاک اللہ (خیرا)”

حضرت ناظم اعلیٰ وفاق المدارس کے اس اعلان حق کو سن کر جتنی خوشی، مسرت اور راحت ہوئی وہ بیان سے باہر ہے۔ اس اعلان حق کی جتنی بھی تحسین و پذیرائی کی جائے کم ہے۔ یہ ہر صاحبِ درد کے دل کی آواز ہے، اور یہ وہ آواز ہے جسے ہمارے حضرت شیخ سلیم اللہ خان رحمۃ اللہ علیہ نے اپنی اخیر عمر میں پوری توانائی سے بلند کیا تھا۔ ملک کے دو بڑے جامعات جامعہ علوم اسلامیہ بنوری ٹاؤن اور جامعہ فاروقیہ کراچی تو پہلے سے ہی اس پر عامل ہیں۔ پچھلے ڈیڑھ دو ماہ قبل جامعہ دارالعلوم کراچی نے بھی طلبہ کے لیے اپنی حدود میں کیمرے والے موبائل پر مکمل پابندی لگادی ہے، حتی کہ سننے میں آیا ہے کہ بٹنوں والا موبائل استعمال کرنے کی بھی بہت محدود اجازت دی گئی۔ اس سال دارالعلوم کراچی میں ختم بخاری کی تقریب ہوئی تو پروگرام کی لائیو ویڈیو کی بجائے صرف لائیو آڈیو پر اکتفا کیا گیا۔ آج جامعہ خیر المدارس ملتان میں جمعۃ المبارک کے بیان کے دوران بھی حضرت قاری صاحب دامت برکاتہم کا بیان تصویر کے بغیر لائیو سنایا گیا ۔

حقیقت یہ ہے کہ ویڈیو اور تصاویر کی ابتلاء نے ہمارا بہت کچھ چھین لیا ہے۔
مدارس کے طلبہ جو قرآن و حدیث جیسے عالی علوم کے طالب علم ہیں ان ویڈیوز  نے، اور سوشل میڈیا کے عفریت نے ان کی روح اور دل و نگاہ کی پاکیزگی چھین لی ہے جو ان علوم کے لیے مطلوبہ لازمی اور بنیادی صفت ہے۔
اسباق میں توجہ اور دھیان عنقا ہوگئے ہیں۔ ذہانتیں اور استعدادیں متاثر ہوئی ہیں۔ امتحانات میں فیل ہونے والوں کی تعداد پہلے سے کہیں زیادہ بڑھ گئی ہے ۔
سوشل میڈیا سے انہماک نے نہ صرف لایعنی میں مبتلا کیا ہے بلکہ طلبہ میں اساتذہ سے بیگانگی، تمرد اور نخوت کو بھی جنم دیا ہے ۔
ہم نے دیکھا ہے کہ جہاں کیمرہ گیا وہاں ساتھ ساتھ اس کے مسرفانہ لوازمات اور مطالبات بھی گئے ۔

اللہ معاف فرمائے اس مرتبہ مساجد میں ہونے والی بعض تقریبات کو دیکھ کر کسی شادی ہال کا گمان ہوتا تھا۔
مزید برآں ویڈیوز  نے ہماری نجی زندگی کو بھی متاثر کیا۔ ویڈیو بنانے والوں نہیں سوچا کہ کوئی شخص مریض ہے، علیل ہے، حتی کہ اموات کو بھی نہیں بخشا گیا۔ بس اپنے فیس بک پیج کے لیے زیادہ سے زیادہ لائکس لینے کے چکر میں اور یوٹیوب چینل کے ویورز میں اضافے کے لیے احتیاط کے تمام قرینوں اور تقاضوں کو پامال کردیا گیا۔ المجالس بالامانۃ کی دھجیاں اڑ گئی ہیں ۔
اس تناظر میں وفاق المدارس العربیہ پاکستان کے ناظم اعلیٰ حضرت مولانا قاری محمد حنیف جالندھری دامت برکاتہم العالیہ کا بغیر کسی کھٹک اور جھجک کے، بغیر کسی خوف لومۃ لائم کے تصاویر اور ویڈیوز سے اعلان لاتعلقی بہت بڑا انقلابی قدم ہے۔
ہمیں اسے نہ صرف کھلے دل سے سراہنا چاہیے بلکہ اس پیغام حق کو زیادہ سے زیادہ عام کرتے ہوئے اپنے مدارسِ وجامعات میں عملی جامہ پہنا نا چاہئے ۔
اللہ تعالیٰ اکابر کے اس فیصلے میں خیروبرکت عطا فرمائے اور ہمیں اس پر استقامت نصیب فرمائے ۔۔۔۔ آمین!

خادم وخاکپائے علماء حق
محمد احمد حافظ
مدیر ماہنامہ”وفاق المدارس”

شیئر کریں

رائے

فہرست

اپڈیٹ شدہ

اشتراک کریں

سبسکرائب کریں

نئے اپڈیٹس بارے معلومات حاصل کریں۔ اپنا ای میل ایڈریس درج کریں اور سبسکرائب بٹن دبائیں۔ شکریہ

سوشل میڈیا

مشہور مدارس